عبدالستار ایدھی، خدمت خلق کے شعبہ میں پاکستان اور دنیا کی جانی مانی شخصیت تھے، وہ 28 فروری 1928ء میں بھارت کی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیدا ہوئے ۔ تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان بھارت سے ہجرت کر کے پاکستان آیا اور کراچی میں آباد ہوئے ۔وہ پاکستان میں ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی رہے۔ جس کی شاخیں تمام دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں ۔ 1951ء میں آپ نے اپنی جمع پونجی سے ایک چھوٹی سی دکان خریدی اور اسی دکان میں آپ نے ایک ڈاکٹر کی مدد سے چھوٹی سی ڈسپنسری کھولی ۔ انھوں نے ڈسپنسری میں ایک زچگی کے لیے سنٹر اور نرسوں کی تربیت کے لیے اسکول کھول لیا اور یہی ایدھی فاؤنڈیشن کا آغاز تھا۔1957ء میں کراچی میں بہت بڑے پیمانے پر فلو کی وبا پھیلی جس پر ایدھی فاؤنڈیشن نے فوری طور پر اپنے فرایض سرانجام دینا شروع کیے، انھوں نے شہر کے نواح میں خیمے لگوائے اور مفت ادویات فراہم کیں۔
													
											1957کی کراچی کی فلو کی وبا کے بعد ایک کاروباری شخصیت نے ایدھی کو کافی بڑی رقم کی امداد دی جس سے انھوں نے ایک ایمبولینس خریدی جس کو وہ خود چلاتے تھے۔ آج ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس 600 سے زیادہ ایمبولینسں ہیں، جو ملک کے طول و عرض میں پھیلی ہوئیں ہیں۔ ہسپتال اور ایمبولینس کی خدمات کے علاوہ ایدھی فاؤنڈیشن نے کلینک، زچگی سنٹرز، پاگل خانے، معذوروں کے لیے گھر، بلڈ بنک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور اسکول کھولے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ فاؤنڈیشن نرسنگ اور گھر داری کے کورس بھی کرواتی ہے۔ ایدھی مراکز کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ ہر ایدھی مرکز کے باہر بچہ گاڑی کا اہتمام ہے تا کہ جو عورت بچے کی دیکھ بھال نہیں کر سکتی اپنے بچے کو یہاں چھوڑ کر جا سکے۔ اس بچے کو ایدھی فاونڈشن اپنے یتیم خانہ میں پناہ دیتی ہے اور اس کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن نہ صرف پاکستان میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کام کرتی ہےان میں افغانستان، عراق، چیچنیا، بوسنیا، سوڈان، ایتھوپیا شامل ہیں۔
اگست 2006ء کو بلقیس ایدھی اور عبد الستار ایدھی کی جانب سے ایدھی انٹرنیشنل ایمبولینس فاؤنڈیشن کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ جس کے تحت دنیا کے 16ممالک جن میں امریکا، برطانیہ، شام، ایران، بھارت، بنگلہ دیش ہیں۔
													گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق، ایدھی فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس ہے، جبکہ ایدھی خود بغیر چھٹی کیے طویل ترین عرصہ تک کام کرنے کے عالمی ریکارڈ کے حامل ہیں۔ ان خدمات کی بناء پر ان کو بہت سا رے قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
عوامی خدمات میں رامون مگسے سے اعزاز
لینن امن انعام
پال ہیریس فیلو روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن
ہمدان اعزاز برائے عمومی طبی خدمات 2000ء متحدہ عرب امارات
بین الاقوامی بلزان اعزاز 2000ء برائے انسانیت، امن و بھائی چارہ
گینیز بک ورلڈ ریکارڈز (2000ء) ایمبولینس سروس
یونیسکو مدنجیت سنگھ اعزاز 2009ء
کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کی طرف سے سلور جوبلی شیلڈ (1962–1987
حکومت سندھ کی جانب سے سماجی خدمتگزار برائے بر صغیر کا اعزاز 1989
نشان امتیاز، حکومت پاکستان کا ایک اعلیٰ اعزاز 1989
حکومت پاکستان کے محمکہ صحت اور سماجی بہبود کی جانب سے بہترین خدمات کا اعزاز 1989
پاکستان سوک سوسائٹی کی جانب سے پاکستان سوک اعزاز1992
پاک فوج کی جانب سے اعزازی شیلڈ پاکستان اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کی جانب سے اعزازِ خدمت
پاکستانی انسانی حقوق معاشرہ کی طرف سے انسانسی حقوق اعزاز
مارچ 2005ء عالمی میمن تنظیم کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ اعزاز
© 2025 PPN - پرامن پاکستان نیٹ ورک