تو کون؟ میں خواہ مخواہ

ذوالحجہ کا مہینہ مسلمانوں کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے اس میں  دنیا بھر کے مسلمان حج  ادا کرنے کاساتھ ساتھ اور عیدالاضحی کو پا کر سنت ابراہیمی پہ عمل پیرا ہو کر اللہ کی رضا کے حصول کے لیے مختلف جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔اس کے علاوہ بھی یہ مہینہ حرمت کے مہینوں میں بھی شامل ہے جس کا پاس رکھنا تمام مسلمانوں پہ فرض ہے۔اسی وجہ سے اس ماہ میں عبادات کا زوروشورسےاہتمام کیا جاتا ہےتاکہ خوشنودی رب حاصل کی جا سکے۔اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ پاکستان بھی اپنے باسیوں کو سہولیات فراہم کرنے کی خاطر اقدامات بھی اٹھاتی ہے تاکہ فرزندان توحید اس ماہ اور اس کی برکتون سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ اسلامی اقدار کے مطابق سب ایک دوسرے کو عید پہ مبارکبادیں، دعائیں اور نیک تمنائیں دیتے ہیں تاکہ باہمی بھائی چارہ بنا رہے اور مملکت و امت مسلمہ میں امن اور رواداری مستحکم ہو۔

یہ تہوار چونکہ خوشیاں لاتےہیں اپنے پیاروں سے مل بیٹھنے اور محبت بانٹنے کا موقع فراہم کرتےہیں وہیں اپنے سے بچھڑنے والوں کی یاد کو تازہ کرتےہیں۔ سوچیں اور تصور کریں جن کے پیارے دہشت گردی کا نشانہ بن کے ملک پہ اپنی جان نچھاور کر کے ملک عدم کو کوچ کر جاتےہیں ان  کے جانے کے ان کے لواحقین پہ کیا بیت رہی ہو گی اور وہ عید بھلا کیسی ہو سکتی ہے جہان اپنے لال  کے انتطار میں  والدین کی آنکھیں راہ تکتے تکتے پتھرا گئی ہوں  وہیں پہ جن وحشیوں نے خون ریزی کی ہوئی ہو وہ عید مبارک کے پیغامات نہایت بھونڈے انداز سے پھیلا رہے ہوں تو ان کے کیے ہوئے ظلم ،جبر اورفساد کو کوئی کیسے بھول سکتا ہے۔ دہشت گرد گروہوں  کی جانب سے وحشیانہ پن کی عملی شکل کی داستان طویل ہے مگر حال ہی میں لکی مروت میں تحریک طالبان  پاکستان کی جانب سے کیا گیا بزدلانہ  حملے میں ملک کا دفاع کرتے کرتے جن  جانبازوں نے اپنی جانون کا نذرانہ پیش کیا ان کے گھروں اور ان جیسے دیگر متاثرین دہشت گردی کی عید ان خارجیوں کی بربریت کی وجہ سے کیسی ہو گی؟ نہ انہیں اللہ اس کے رسولﷺکی عزت، حرام مہینوں کی حرمت کا پاس، نہ انسانیت کی اہمیت، نہ کسی اور بات چیز کا لحاظ تو یہ کہاں کے مسلمان ہیں؟ کس اسلام کی بات کرتے ہیں؟  ان نقالوں سے ہوشیار رہیے ان کا مکروفریب تو سب پہ عیاں ہو چکا ہے۔ مسلمانوں کے جوانوں کا قتل کر کے ان کے گھروں میں صف ماتم بچھانے کی سوچ والے انکی عیدوں کو غم بدلنے والے بدمعاش کس منہ سے عید مبارک کہہ سکتے ۔ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے مگر تحریک طالبان پاکستان حزب الشیطان کو کیا پتہ کہ یہ کیا ہوتی ہے۔

                                    کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب                                  شرم تم کو مگر نہیں آتی

اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت ان پہ جنہوں نے امت مسلمہ کا خون بہایا ہو ۔مگرفاسق ،فاجر ،خارجی ،تخریب کار، فسادی ،دنیا کا امن تباہ کرنے والے بدمعاش، جانوروں سے بدتر ،ابو جہل کے پیروکار ،حزب الشیطان کے چیلے  تحریک طالبان پاکستان اسی عید پہ قربانی کے جانوروں کی کھالوں کی بھیک مانگنے والے اور اسی معاونت سے اسلحہ بم بارود خرید کر خانہ خدا تک کو اپنی تباہ کن سوچ و طرز عمل سے شہید کرنے والے اسلامی جمہوریت پاکستان پہ حملے کرتے اور یہیں کے مسلمانوں کو اسلام کے نام پہ جھانسا اور ڈھکوسلا کرتے نظر آتے جن کا اسلام سے دور دور تک تعلق نہیں۔

کوئی دن جو مذہبی اہمیت کا حامل ہو اس پہ ان شیطان درندہ صفت بھیڑیا نما انسانوں جنہیں انسان لکھتے بھی دل خون کے آنسو روتا ہے ، انہوں نے مسلمانوں کو جانی مالی نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی ہو ۔ ڈوب کے مرو جہنم کے ایندھنو ! تم ہو کیا تمہاری اوقات کی کیا ہے کہ تمہیں سنا جائے تمہیں اہمیت دی جائے۔ تعجب کی بات ہے کہ سارا سال انسانوں کا ذبیحہ اور انکے خون سے ہولی کھیلنے والے عید قرباں پہ قربانی کا درس دیتے نظر آتے۔ امسال امام وخطیب حج ڈاکٹر ماہر بن حمد العقیلی نے حج کا خطبہ دیتے ہوئے امن کی اہمیت پہ زور دیا اور شر انگیزی اور دیگر تخریبی سوچ سے مکمل اعراض کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی جس نے عزت کی اتباع کی اس نے فلاح پائی۔قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔ امت مسلمہ کو فساد برپا کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے ۔جبکہ دوسری جانب سر غنہ ، مجرم  ، فسادی  تحریک طالبان  پاکستان  جاہل نور ولی محسور کس چیز کا پرچار جاری رکھے  ہوئے ہے۔اندازہ لگائیں کہ  یہ معاشرے کا ناسور دہشت گرد باالخصوص تحریک طالبان پاکستان بد عقیدوں کا ٹولہ، بھیڑیوں کا جتھہ کسی صورت میں بھی اسلام کے احکامات بجا لا رہا ہے ۔ ہر گز نہیں ۔

یہ قوم تمہارے کرتوتوں اور ان زخموں کو بھولی نہیں کہ تم نجات دہندہ بننے کا خواب دیکھو تمہیں خاک بٹانے کے لیے مکمل تیار اور برسر پیکار ہے اب وہ دور گیا جب خلیل میاں فاختائیں اڑایا کرتے تھے تمہیں ہوا تک اکھڑتی نظر آ رہی ہے تم پہ مکمل زمین تنگ ہوتی جارہی ہے تمہیں پناہ دینے کی تو دور کی بات تم پہ کوئی تھوکنے کو تیار نہیں صرف وقت کا تازیانہ بجنے کو تیار ہے۔

تمہاری داستاں تک نہ ہوگی داستانوں میں

 

اسلامی جمہوریہ پاکستان !                                                                       15-06-2024